دانتوں پر پیلے دھبے بہت برے لگتے ہیں۔ ان کی وجہ سے دوسروں کے سامنے منہ کھولتے ہوئے شرمندگی ہوتی ہے اور متاثرہ فرد مسکراتے ہوئے بھی جھجکتا ہے۔ ان بد نما دھبوں کو دور کرنے کیلئے تھوڑی مقدار میں کھانے کا ( بیکینگ) سوڈا، ہائیڈروجن پر آکسائڈ میں ملائیں تاکہ وہ ایک پیسٹ کی صورت اختیار کر لے پھر اس سے اپنے دانتوں پر ہلکے انداز میں چند منٹ تک برش کریں۔ اس کے بعد کلی کر لیں۔ اس طرح دانتوں پر جما میل (پلاک) اور دھبے دور ہو جائیں گے۔
کھوپرے کا تیل ایک بڑے چمچے کی مقدار لے کر اسے منہ میں بھریں اور تقریباً15،10 منٹ تک منہ کے اندر گھماتے رہیں اور پھر کلی کر دیں۔ یہ قدیم طریقہ نہ صرف منہ کو جراثیم سے پاک کرتا ہے بلکہ پلاک بھی دور ہو جاتا ہے اور دانت موتی جیسے چمکدار ہو جاتے ہیں۔ ہم اسیب کا سر کا پانی میں ملائیں اور اس کو منہ میں ڈال کر چند منٹ تک گھماتے رہیں پھر تھوک دیں اور کلی کر لیں۔ سر کے کے تیزابی اثرات سے پلاک کی تہہ اتر جاتی ہے اور دھبے دور ہو جاتے ہیں۔ یہ لکڑی کے کوئلے کے برادے سے دانتوں کو نرمی سے برش کریں۔ یہ سیاہ سفوف زہر یلے مادوں کو اپنے اندر جذب کرتے ہیں اور دھبوں کو رگڑ کر اس طرح صاف کر دیتے ہیں کہ دانتوں کے اوپر کی حفاظتی تہہ کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ لیموں یا سنگترے کے چھلکے کے اندرونی حصے کو چند منٹ تک اپنے دانتوں پر ملیں۔ پھر منہ میں پانی بھر کر کھلی کر دیں۔ چھلکے میں موجود سائٹرک ایسڈ دانت کو سفید کرنے میں مددگار ہوتا ہے تاہم اسے کبھی کبھار استعمال کرنا چاہئے ورنہ اینا مل کا نقصان ہو سکتا ہے۔
دانتوں کے پیلے دھبے دور کرنے کے لیے کچھ مفید گھریلو ٹوٹکے اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔ درج ذیل چند مؤثر طریقے ہیں جو آپ کے دانتوں کو سفید اور چمکدار بنا سکتے ہیں:
1. بیکنگ سوڈا اور پانی
- بیکنگ سوڈا کو تھوڑے سے پانی میں ملا کر پیسٹ بنا لیں اور دانتوں پر نرم برش سے ملیں۔
- یہ پیسٹ ہفتے میں دو سے تین بار استعمال کریں۔ بیکنگ سوڈا دانتوں پر موجود پیلے داغ اور بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
2. لیموں کا رس اور بیکنگ سوڈا
- بیکنگ سوڈا میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر پیسٹ بنائیں اور اس پیسٹ کو دانتوں پر دو منٹ تک لگا رہنے دیں۔
- ہفتے میں ایک بار استعمال کریں کیونکہ زیادہ استعمال دانتوں کی حساسیت بڑھا سکتا ہے۔
3. ناریل کا تیل (Oil Pulling)
- ناریل کے تیل سے کلی کریں، اسے دو سے تین منٹ تک منہ میں گھمائیں اور پھر تھوک دیں۔
- یہ طریقہ دانتوں کو صاف کرتا ہے اور زہریلے بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے۔
4.ایپل سائڈر سرکہ
- ایپل سائڈر سرکہ کو پانی میں ملا کر ماؤتھ واش کی طرح استعمال کریں۔
- اس کے استعمال سے پیلے داغ کم ہو سکتے ہیں، لیکن زیادہ مقدار میں استعمال دانتوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاط سے استعمال کریں۔
5.اسٹرابیری پیسٹ
- ایک اسٹرابیری کو میش کریں اور اس میں تھوڑا سا بیکنگ سوڈا ملا کر پیسٹ بنائیں۔
- یہ پیسٹ ہفتے میں ایک بار دانتوں پر لگائیں۔ اسٹرابیری میں قدرتی ایسڈ موجود ہوتا ہے جو داغ ہٹانے میں مدد کرتا ہے۔
6. مسواک کا استعمال
- مسواک ایک قدرتی طریقہ ہے جو دانتوں کی صفائی میں صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ روزانہ مسواک کرنے سے دانت صاف اور چمکدار رہتے ہیں۔
7. دودھ اور دہی کا استعمال
- دودھ اور دہی کا استعمال دانتوں کی قدرتی چمک بحال رکھنے میں مددگار ہوتا ہے کیونکہ ان میں کیلشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے جو دانتوں کو مضبوط اور صاف رکھتی ہے۔
8.شکر اور میٹھے مشروبات سے پرہیز
- زیادہ شکر اور مشروبات (جیسا کہ کولا، کافی، اور چائے) کا استعمال دانتوں پر داغ ڈال سکتا ہے، اس لیے ان کا کم سے کم استعمال کریں اور ان کے بعد کلی کرنا نہ بھولیں۔
9. ڈینٹسٹ سے صفائی
- اگر گھریلو علاج مؤثر ثابت نہ ہوں تو دانتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ڈینٹسٹ پروفیشنل صفائی کر سکتے ہیں جو کہ گہری صفائی فراہم کرتی ہے۔
10. فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ
- فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کریں۔ یہ دانتوں کو مضبوط بناتا ہے اور پیلے پن کو کم کرتا ہے۔
یہ چند آسان طریقے دانتوں کی صفائی اور چمک بحال کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، مگر دانتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر دانت صاف کرنا اور صحت مند عادات اپنانا ضروری ہے۔
read More
ایک تبصرہ شائع کریں